Skip to main content

عقابی روح

  ۱-آقُلْ سِيرُوا۟ فِى ٱلْأَرْضِ فَٱنظُرُوا۟ كَيْفَ بَدَأَ ٱلْخَلْقَ ثُمَّ ٱللَّهُ يُنشِئُ ٱلنَّشْأَةَ ٱلْءَاخِرَةَ إِنَّ ٱللَّهَ عَلَىٰ كُلِّ شَىْءٍ قَدِيرٌ (قرآن ۲۰/۲۹)

(ان سے کہو کہ زمین میں چلو پھرو اور دیکھو کہ اُس نے کس طرح خلق کی ابتدا کی ہے، پھر اللہ بار دیگر بھی زندگی بخشے گا یقیناًاللہ ہر چیز پر قادر ہے)

۲-عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں 

نظر آتی ہے ان کو اپنی منزل آسمانوں میں

۳-اے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھی 

جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی 

۴-تو شاہیں ہے پرواز ہے کام تیرا 

ترے سامنے آسماں اور بھی ہیں

۵-جو ابر یہاں سے اٹھے گا وہ سارے جہاں پر برسے گا 

ہر جوئے رواں پر برسے گا ہر کوہ گراں پر برسے گا 

۶- پرِندوں کی دُنیا کا درویش ہوں میں

کہ شاہیں بناتا نہیں آشیانہ


Comments

Popular posts from this blog

رزق

   اللہ جتنے لوگوں کو زمین پر پیدا کرتا ہے ان کا رزق بھی بھیجتا ہے تو   پھر لوگ بھوکے کیوں مرتے ہیں؟ اس سےظاہر ہے کہ قدرتی وسائل کی تقسیم صحیح نہیں ہے۔اور اسکے ذمہ دار زمین والے ہیں۔

نفس ابھی ویسا ہی

  غور کرتا ہوں تو دیکھتا ہوں کہ میں نے سب کچھ حاصل کر لیا جو بچپن میں پانے کی تمنّا تھی اور نفس ابھی ویسا ہی سائل ہے جیسا پہلے تھا بلکہ حرص  اور بڑھ گئی۔سکون تبھی ملتا ہے جب میں اس بھیکاری کو رب کے دروازے بھیجتا ہوں ۔میں نے تو تاحدِّ ضرورت سب  کچھ دیا لیکن میں اس کی  نفسانی خواہشات سے روبرو نہیں۔ اس کے نفس کی حد اس کا    رب ہی  جانتا ہے ۔اور یہ وہیں جا کر اس کو قرار ملتا ہے۔