حقوق اللہ کا تقاضہ یہ ہے کہ ہر وقت اللہ کو یاد کیا جائے اور اگر نہ ہو سکے تو کم سے کم پانچ وقت تو ضرور ہی یاد کرنا چاہیئے۔ اور اگر اس پانچ وقت میں بھی ہم کسی اور چیز کو یاد کرتے ہیں تو ہمیں بندے کہلانے کا کو ئی حق نہیں۔ جس کے لئے سجدہ ریز ہیں سجدے میں اسی کا خیال نہیں تو ایسے سجدے سے کچھ حاصل نہیں۔
ایک دنیا ہے جس میں ہم رہتے ہیں اور دوسری دنیا ہے جو ہم میں رہتی ہے۔ دنیا دل لگانےکی جگہ نہیں ہے بلکہ استعمال کرنے کی جگہ ہے۔حصول دنیا جیسے ہی ضرورت سے زیادہ آ جاتی ہے اور ہمارے اندر سمانے لگتی ہے اور ہم محو ہو جاتے ہیں۔اسکی مثال ایسے ہے۔ جیسے کشتی پانی میں۔جب تک کشتی پانی میں ہے تب تک وہ وقت کے ساتھ ساتھ آگے بڑھتی ہے اور جیسے ہی پانی کشتی میں آجاتا ہے وہیں نیست و نابود ہو جاتی ہے۔اور یہی وجہ ہے کہ ہم عام حالتوں میں تو اللہ سے غافل رہتے ہی ہیں اور نماز کی حالت میں بھی اللہ کی یاد سے غافل ہو جاتے ہیں جبکہ مسجد میں تو کوئی دنیا سامنے نہیں ہوتی ہے۔وہ دنیا جو ہمارے دل و دماغ میں سما جاتی ہےبڑی ہی خطرناک دنیا ہے۔ اللہ اس سے ہماری حفاظت فرمائے۔ آمین
Comments
Post a Comment