اگر رب کی ربوبیت کا تقاضہ یہ ہے کہ وہ اپنے تمام مخلوقات کی تمام ضرورتوں کو تا قیامت پورا کرتا رہے تو بندہ کی بندگی کا تقاضہ یہ ہے کہ وہ رب کی تمام نعمتوں کے تمام استعمال پر تا حیات شکر کرتا رہےاور ہر وہ چیز جس سے رب نے روکا ہےاسے چھوڑدے۔
غور کرتا ہوں تو دیکھتا ہوں کہ میں نے سب کچھ حاصل کر لیا جو بچپن میں پانے کی تمنّا تھی اور نفس ابھی ویسا ہی سائل ہے جیسا پہلے تھا بلکہ حرص اور بڑھ گئی۔سکون تبھی ملتا ہے جب میں اس بھیکاری کو رب کے دروازے بھیجتا ہوں ۔میں نے تو تاحدِّ ضرورت سب کچھ دیا لیکن میں اس کی نفسانی خواہشات سے روبرو نہیں۔ اس کے نفس کی حد اس کا رب ہی جانتا ہے ۔اور یہ وہیں جا کر اس کو قرار ملتا ہے۔
Comments
Post a Comment