Skip to main content

دل کی ایک بھوک ہوتی ہے

  ہر دل کی ایک بھوک ہوتی ہے۔شاید یہ بھوک اللہ نے انسان کے دل میں اپنی جگہ بنانے کے لئے رکھی ہے اور یہی وجہ ہے جب انسان ہر جگہ سے ٹھکرایا جاتا ہےتو  پھر اللہ کے  حضور رجوع کرتا ہےاور دائمی سکون حاصل کرتا ہے۔جب انسان کسی شخص یا چیز کو پسند کر بیٹھتا ہے تو ہر لمحہ اسی کے ساتھ رہنا پسند کرتا ہےجوکہ رہتی دنیا تک یہ ممکن نہیں ہے اور اسی لیے پریشان رہتا ہے۔ کوئی بھی چیز وقتی طور پر انسان کو  دل کا سکون دے سکتی ہے اسکے بعد دوری اور بچینی میں  اضافہ ہوتا ہے ا ور ہمیشہ پر سکون وہ لوگ رہتے ہیں جو اللہ سے لو لگاتے ہیں۔ جسے عشق حقیقی کہا جاتا ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

مالی تنگدستی

   مالی تنگدستی کو لوگ بہت بڑی پریشانی سمجتے ہیں جب کہ پریشانیوں کے اس مرکز’ جسم‘ میں لا محدود پریشانیاں جنم لیتی ہیں جو پیسہ کے مدد سے ختم نہیں کی جا سکتی ہیں اور یہ بات پیسہ والے خوب جانتے ہیں۔

نفس ابھی ویسا ہی

  غور کرتا ہوں تو دیکھتا ہوں کہ میں نے سب کچھ حاصل کر لیا جو بچپن میں پانے کی تمنّا تھی اور نفس ابھی ویسا ہی سائل ہے جیسا پہلے تھا بلکہ حرص  اور بڑھ گئی۔سکون تبھی ملتا ہے جب میں اس بھیکاری کو رب کے دروازے بھیجتا ہوں ۔میں نے تو تاحدِّ ضرورت سب  کچھ دیا لیکن میں اس کی  نفسانی خواہشات سے روبرو نہیں۔ اس کے نفس کی حد اس کا    رب ہی  جانتا ہے ۔اور یہ وہیں جا کر اس کو قرار ملتا ہے۔

دنیا نظروں کا ایک دھوکہ ہے

   دنیا نظروں کا ایک دھوکہ ہے۔ اس سے جتنا دل لگاؤ اتنا ہی اداسی حاصل ہوتی ہے۔اس کے اندر چھپی جتنی لذّ تیں ہیں سب اپنی جانب کھینچتی ہیں اور جو اس کے  طرف  راغب ہوا اسےاداسی ہاتھ لگتی ہے۔ تھوڑی لذّت کے لیئے آدمی دائمی زندگی کی فکر سے کافی دور چلاجاتا ہے۔اور وقتی تلذّذ کے بعد کافی پریشانی، بے  چینی و بےقراری کا احساس ہوتا ہے۔